جب جھوٹ مجھ سے برسر پیکار ہو گیا
جب جھوٹ مجھ سے برسر پیکار ہو گیا
لہجہ جو میرا پھول تھا تلوار ہو گیا
حق بات بولنے کی قسم جب سے کھائی ہے
جینا ہمارا شہر میں دشوار ہو گیا
دھوکہ فریب جھوٹے دلاسے تسلیاں
پھر آج اس کے نام یہ اخبار ہو گیا
کردار اپنے گھر میں ہی مشکوک جس کا تھا
وہ شخص ہی قبیلے کا سردار ہو گیا
وہ کہہ رہا تھا تیری وفا آزماؤں گا
میں اس کے آگے آہنی دیوار ہو گیا
بیعت کی بات ہو گئی رسوا جہان میں
مشہور کائنات میں انکار ہو گیا
ہانیؔ نے بات اپنے بزرگوں کی مان لی
وہ با شعور صاحب کردار ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.