جب کبھی درد کا بازار دکھائی دے دے
جب کبھی درد کا بازار دکھائی دے دے
دفعتاً مجھ کو وہ کردار دکھائی دے دے
ایک لہجہ جو کبھی پھول ہوا کرتا تھا
اب جو بولے ہے تو تلوار دکھائی دے دے
اے خدا بس مجھے دنیا میں یہی خواہش ہے
مجھ کو اپنا کوئی غم خوار دکھائی دے دے
چاک پر ٹوٹے ہوئے دل بھی جڑا کرتے ہیں
میں یہ پوچھوں گا جو کمہار دکھائی دے دے
موت سے قبل مری آخری خواہش ہے یہی
کاش اک بار وہ رخسار دکھائی دے دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.