جب کبھی ہجر کے آثار نظر آتے ہیں
جب کبھی ہجر کے آثار نظر آتے ہیں
ہم اسی وقت سے بیمار نظر آتے ہیں
اس کو بھی رات کی رانی نے مگن رکھا ہے
میری کھڑکی سے بھی اشجار نظر آتے ہیں
سب نے بندوق اٹھائی ہے ہماری جانب
ایک تم کو ہی وفادار نظر آتے ہیں
آپ سے عشق تو منسوب نہیں ہو سکتا
آپ ویسے بھی سمجھدار نظر آتے ہیں
جان لینے کی سہولت ہے میسر اس کو
مجھ کو بھی خواب میں ہتھیار نظر آتے ہیں
پارسائی سے تھی پہچان کبھی بستی کی
اب تو ہر سمت گنہ گار نظر آتے ہیں
دیکھنے والوں کی آنکھوں میں چبھن ہوتی ہے
ہم جو اک ساتھ چمکدار نظر آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.