Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب کبھی پھولوں نے خوشبو کی تجارت کی ہے

راحت اندوری

جب کبھی پھولوں نے خوشبو کی تجارت کی ہے

راحت اندوری

MORE BYراحت اندوری

    جب کبھی پھولوں نے خوشبو کی تجارت کی ہے

    پتی پتی نے ہواؤں سے شکایت کی ہے

    یوں لگا جیسے کوئی عطر فضا میں گھل جائے

    جب کسی بچے نے قرآں کی تلاوت کی ہے

    جا نمازوں کی طرح نور میں اجلائی سحر

    رات بھر جیسے فرشتوں نے عبادت کی ہے

    سر اٹھائے تھیں بہت سرخ ہوا میں پھر بھی

    ہم نے پلکوں کے چراغوں کی حفاظت کی ہے

    مجھے طوفان حوادث سے ڈرانے والو

    حادثوں نے تو مرے ہاتھ پہ بیعت کی ہے

    آج اک دانۂ گندم کے بھی حق دار نہیں

    ہم نے صدیوں انہیں کھیتوں پہ حکومت کی ہے

    یہ ضروری تھا کہ ہم دیکھتے قلعوں کے جلال

    عمر بھر ہم نے مزاروں کی زیارت کی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے