جب کبھی شغل سے خالی یہ بشر ہوتا ہے
جب کبھی شغل سے خالی یہ بشر ہوتا ہے
تو دماغ اس کا شیاطین کا گھر ہوتا ہے
قلب میں جس کے ہو ایمان و عمل کی طاقت
وہ کسی سے بھی نہیں ڈرتا نڈر ہوتا ہے
بے عمل کی تو دعائیں بھی پلٹ آتی ہیں
با عمل کی ہی دعاؤں میں اثر ہوتا ہے
ہر زمانے میں حسد کرتے ہیں اس سے کچھ لوگ
جو بھی آراستۂ علم و ہنر ہوتا ہے
وقت پابند حضر تو کبھی ہوتا ہی نہیں
وہ تو ہر آن ہی سرگرم سفر ہوتا ہے
قدر و قیمت نہیں اب ذات و شرافت کی یہاں
اس کی عظمت ہے کہ جو صاحب زر ہوتا ہے
جو عطا کرتا ہے دنیا کو کوئی فن پارہ
بعد مرنے کے بھی نام اس کا امر ہوتا ہے
ہم خیال اپنے جو مل جاتے ہیں کچھ لوگ عزیزؔ
وقت پھر اپنا بہت خوب بسر ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.