جب کہا میں نے کہ مر مر کے بچے ہجر میں ہم (ردیف .. ے)
جب کہا میں نے کہ مر مر کے بچے ہجر میں ہم
ہنس کے بولے تمہیں جینا تھا تو مر کیوں نہ گئے
ہم تو اللہ کے گھر جا کے بہت پچھتائے
جان دینی تھی تو کافر ترے گھر کیوں نہ گئے
سوئے دوزخ بت کافر کو جو جاتے دیکھا
ہم نے جنت سے کہا ہائے ادھر کیوں نہ گئے
پہلے اس سوچ میں مرتے تھے کہ جیتے کیوں ہیں
اب ہم اس فکر میں جیتے ہیں کہ مر کیوں نہ گئے
زاہدو کیا سوئے مشرق نہیں اللہ کا گھر
کعبے جانا تھا تو تم لوگ ادھر کیوں نہ گئے
تو نے آنکھیں تو مجھے دیکھ کے نیچی کر لیں
میرے دشمن تری نظروں سے اتر کیوں نہ گئے
سن کے بولے وہ مرا حال جدائی مضطرؔ
جب یہ حالت تھی تو پھر جی سے گزر کیوں نہ گئے
- کتاب : Khirman (Part-11) (Pg. 123)
- Author : Muztar Khairabadi
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.