Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھپ کے رسوا ہوئے انکار ہے سچ بات میں کیا

حیدر علی آتش

چھپ کے رسوا ہوئے انکار ہے سچ بات میں کیا

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    چھپ کے رسوا ہوئے انکار ہے سچ بات میں کیا

    اے صنم لطف ہے پردے کی ملاقات میں کیا

    کوئی اندھا ہی تجھے ماہ کہے اے خورشید

    فرق ہوتا نہیں انسان سے دن رات میں کیا

    یار نے وعدۂ فردائے قیامت تو کیا

    شک ہے اے نالۂ دل تیری کرامات میں کیا

    کوئی بت خانے کو جاتا ہے کوئی کعبے کو

    پھر رہے گبر و مسلماں ہیں تری گھات میں کیا

    ایک مدت سے ہوں سائل ترے دروازے پر

    بوسہ یا گالی ملے گا مجھے خیرات میں کیا

    ایسی اونچی بھی تو دیوار نہیں گھر کی ترے

    رات اندھیری کوئی آوے گی نہ برسات میں کیا

    دو گھڑی کی جو ملاقات تھی وہ بھی موقوف

    ایسا پڑتا تھا خلل یار کی اوقات میں کیا

    پڑھ کے خط اور بھی مایوس ہوئے وصل سے ہم

    یار نے بھیجا سفر سے ہمیں سوغات میں کیا

    آتش مست جو مل جائے تو پوچھوں اس سے

    تو نے کیفیت اٹھائی ہے خرابات میں کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے