Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب خزاں آئی چمن میں سب دغا دینے لگے

بوم میرٹھی

جب خزاں آئی چمن میں سب دغا دینے لگے

بوم میرٹھی

MORE BYبوم میرٹھی

    جب خزاں آئی چمن میں سب دغا دینے لگے

    تنکے اڑا اڑ کر نشیمن کا پتہ دینے لگے

    جب مری گستاخیوں کی وہ سزا دینے لگے

    وصل کی شب لات گھونسہ بھی مزا دینے لگے

    مانجھ کر وہ دانتوں کو جب مسکرا دینے لگے

    چھوٹی موٹی سینکڑوں بجلی گرا دینے لگے

    قتل کرنے کے بجائے یہ سزا دینے لگے

    کھود کر گڈھا مجھے زندہ دبا دینے لگے

    بے تحاشہ قبر پر کسلے بجا دینے لگے

    میری مٹی کو ٹھکانے سے لگا دینے لگے

    ان کے اک تھپڑ سے جب میں دم چرا کر پڑ گیا

    ایسے گھبرائے کہ دامن سے ہوا دینے لگے

    آپ تو مانگا کریں تھے میرے مرنے کی دعا

    اب لگا مرنے تو جینے کی دعا دینے لگے

    کیسا عاشق آپ تو مجھ کو سمجھتے ہیں قلی

    ہر جگہ ہاتھوں میں میرے بسترہ دینے لگے

    ہو گیا مجبور میں بھی اور دل ناکام بھی

    وصل کی شب جب خدا کا واسطہ دینے لگے

    کم نہیں ہے تارپیڈو سے ترے تیر نظر

    چھید کر دل آگ سینے میں لگا دینے لگے

    محروموں سے آپ کے جوبن کا عقدہ کھل گیا

    آپ کی اٹھتی جوانی کا پتہ دینے لگے

    بومؔ ہونا چاہئے بزم سخن میں وہ کلام

    دوست کیا دشمن صدائے مرحبا دینے لگے

    مأخذ :
    • Intikhab-e-Kalam-e-Boom

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے