جب کسی دل میں چاہ ہوتی ہے
جب کسی دل میں چاہ ہوتی ہے
روح آتش پناہ ہوتی ہے
جس کی حالت تباہ ہوتی ہے
اس کی صورت گواہ ہوتی ہے
دل میں جب حب جاہ ہوتی ہے
دل کی دنیا تباہ ہوتی ہے
روح جب جلوہ گاہ ہوتی ہے
روکش مہر و ماہ ہوتی ہے
عشق بازی گناہ ہوتی ہے
نوجوانی تباہ ہوتی ہے
جس جگہ خانقاہ ہوتی ہے
معصیت عذر خواہ ہوتی ہے
قہر کی جب نگاہ ہوتی ہے
میری حالت تباہ ہوتی ہے
حسن کی جو نگاہ ہوتی ہے
عشق کی شاہراہ ہوتی ہے
کون ہوتا ہے مونس شب غم
نالہ ہوتا ہے آہ ہوتی ہے
آج آمادۂ کرم ہیں وہ
بے گناہی گناہ ہوتی ہے
شرح الفت کے مسئلے ہیں جدا
بے گناہی گناہ ہوتی ہے
حسن خود بیں کی شوخیاں توبہ
بے گناہی گناہ ہوتی ہے
ہجر کی رات اے معاذ اللہ
ساری دنیا تباہ ہوتی ہے
دل میں آتا ہے کیف کا سیلاب
لطف کی جب نگاہ ہوتی ہے
عہد الفت کی ہے یہی تکمیل
غیر سے رسم و راہ ہوتی ہے
جاگتا ہے اگر کسی کا بخت
عشق میں دستگاہ ہوتی ہے
ان کے کوچے میں مرنے والوں کی
خلد آرام گاہ ہوتی ہے
دیکھ لے منہ کے پھیرنے والے
دل کی دنیا تباہ ہوتی ہے
کل قیامت میں ہوگا منہ کالا
آج داڑھی سیاہ ہوتی ہے
زندگی جس کو لوگ کہتے ہیں
حالت اشتباہ ہوتی ہے
جس کو گوگرد سرخ کہتے ہیں
وہ تری گرد راہ ہوتی ہے
ناز کرتی ہے حسن کی فطرت
عاشقی جب تباہ ہوتی ہے
لیجئے آئے ہیں وہ تربت پر
مہر کی کب نگاہ ہوتی ہے
جس میں ہو امتیاز رنج و خوشی
ایسی الفت گناہ ہوتی ہے
جو گرفتار عشق ہوتا ہے
اس کی صورت گواہ ہوتی ہے
صبر کو جو نہ کر دے بیتابی
وہ بھی کوئی نگاہ ہوتی ہے
وہ بھی ہوتی ہے دیکھیے بدنام
جو نظر بے گناہ ہوتی ہے
گو بہت دور ہیں طفیل مگر
یاد شام و پگاہ ہوتی ہے
ہجر میں روشنی بھی اے اسعدؔ
رشک بخت سیاہ ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.