Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب کسی دل میں چاہ ہوتی ہے

مولانا اسعد اللہ

جب کسی دل میں چاہ ہوتی ہے

مولانا اسعد اللہ

MORE BYمولانا اسعد اللہ

    جب کسی دل میں چاہ ہوتی ہے

    روح آتش پناہ ہوتی ہے

    جس کی حالت تباہ ہوتی ہے

    اس کی صورت گواہ ہوتی ہے

    دل میں جب حب جاہ ہوتی ہے

    دل کی دنیا تباہ ہوتی ہے

    روح جب جلوہ گاہ ہوتی ہے

    روکش مہر و ماہ ہوتی ہے

    عشق بازی گناہ ہوتی ہے

    نوجوانی تباہ ہوتی ہے

    جس جگہ خانقاہ ہوتی ہے

    معصیت عذر خواہ ہوتی ہے

    قہر کی جب نگاہ ہوتی ہے

    میری حالت تباہ ہوتی ہے

    حسن کی جو نگاہ ہوتی ہے

    عشق کی شاہراہ ہوتی ہے

    کون ہوتا ہے مونس شب غم

    نالہ ہوتا ہے آہ ہوتی ہے

    آج آمادۂ کرم ہیں وہ

    بے گناہی گناہ ہوتی ہے

    شرح الفت کے مسئلے ہیں جدا

    بے گناہی گناہ ہوتی ہے

    حسن خود بیں کی شوخیاں توبہ

    بے گناہی گناہ ہوتی ہے

    ہجر کی رات اے معاذ اللہ

    ساری دنیا تباہ ہوتی ہے

    دل میں آتا ہے کیف کا سیلاب

    لطف کی جب نگاہ ہوتی ہے

    عہد الفت کی ہے یہی تکمیل

    غیر سے رسم و راہ ہوتی ہے

    جاگتا ہے اگر کسی کا بخت

    عشق میں دستگاہ ہوتی ہے

    ان کے کوچے میں مرنے والوں کی

    خلد آرام گاہ ہوتی ہے

    دیکھ لے منہ کے پھیرنے والے

    دل کی دنیا تباہ ہوتی ہے

    کل قیامت میں ہوگا منہ کالا

    آج داڑھی سیاہ ہوتی ہے

    زندگی جس کو لوگ کہتے ہیں

    حالت اشتباہ ہوتی ہے

    جس کو گوگرد سرخ کہتے ہیں

    وہ تری گرد راہ ہوتی ہے

    ناز کرتی ہے حسن کی فطرت

    عاشقی جب تباہ ہوتی ہے

    لیجئے آئے ہیں وہ تربت پر

    مہر کی کب نگاہ ہوتی ہے

    جس میں ہو امتیاز رنج و خوشی

    ایسی الفت گناہ ہوتی ہے

    جو گرفتار عشق ہوتا ہے

    اس کی صورت گواہ ہوتی ہے

    صبر کو جو نہ کر دے بیتابی

    وہ بھی کوئی نگاہ ہوتی ہے

    وہ بھی ہوتی ہے دیکھیے بدنام

    جو نظر بے گناہ ہوتی ہے

    گو بہت دور ہیں طفیل مگر

    یاد شام و پگاہ ہوتی ہے

    ہجر میں روشنی بھی اے اسعدؔ

    رشک بخت سیاہ ہوتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے