جب کسی مقصد بنا یوں ہی گزاری جائے گی
جب کسی مقصد بنا یوں ہی گزاری جائے گی
یاد رکھنا زندگی بے موت ماری جائے گی
مفت میں کوئی یہاں کچھ کام کرتا ہی نہیں
مفت میں بس آپ کی عزت اتاری جائے گی
پوچھ لیتا ہے وہ رسماً حال میرا فون پر
قربتیں بڑھ جائیں گی تو غم گساری جائے گی
قرض دینے میں یہ خطرہ بڑھ گیا ہے ان دنوں
آدمی بھی جائے گا ساری ادھاری جائے گی
دور جاتے ہی کسی سے عشق وہ کرنے لگے
جو کہا کرتے تھے برسوں میں خماری جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.