جب کسی یاد کے مندر میں گجر بول پڑا
جب کسی یاد کے مندر میں گجر بول پڑا
اک موذن بھی سر وقت سحر بول پڑا
دیکھ کر میرے خد و خال کو اک آئینہ
کتنا خاموش طبیعت تھا مگر بول پڑا
روز چپ چاپ وہ رستے سے گزر جاتا ہے
اور میں سوچتا رہتا ہوں اگر بول پڑا
میرے آنے کی خوشی تھی کہ تغافل کا گلہ
ایک مدت سے جو خاموش تھا در بول پڑا
پھر فضاؤں میں سخن گھولنے بادل آئے
پھر چلی تیز ہوا اور شجر بول پڑا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.