جب کوئی غم ہی نہ ہو اشک بہاؤں کیسے
جب کوئی غم ہی نہ ہو اشک بہاؤں کیسے
خود کو دنیا کی اداکاری سکھاؤں کیسے
تیری ہر ایک جھلک اور بڑھاتی ہے طلب
ایسے میں پیاس نگاہوں کی بجھاؤں کیسے
خود بخود آنکھوں کے پیمانے چھلک پڑتے ہیں
شدت غم کو چھپاؤں تو چھپاؤں کیسے
چاند تاروں سے ذرا بھی تجھے تسکین نہیں
زندگی اب میں تری مانگ سجاؤں کیسے
جس کو آنے کی تصور میں بھی فرصت نہ ملے
حال دل اس کو سناؤں تو سناؤں کیسے
بچ کے دنیا کی نگاہوں سے خطا کر تو لوں
اپنی نظروں سے مگر خود کو گراؤں کیسے
آگ ہو تو اسے پانی سے بجھا بھی لوں جگرؔ
یہ لگی دل کی ہے میں اس کو بجھاؤں کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.