جب کوئی لفظ اپنی زباں سے نکل گیا
جب کوئی لفظ اپنی زباں سے نکل گیا
سمجھو کہ جیسے تیر کماں سے نکل گیا
اک روشنی تھی تیر کے بانہوں میں آ گئی
دنیا کا رنج وہم و گماں سے نکل گیا
اب علم و آگہی کی کرامت تو دیکھیے
کل تک جو تھا زمیں پہ زماں سے نکل گیا
اس کو نہ کوئی غم نہ زمانے کی فکر ہے
جو لالچ و ہوس کی دکاں سے نکل گیا
پرکھا قریب سے تو عیاں مجھ پہ ہو گیا
پھر یار میرا حسن بیاں سے نکل گیا
باسطؔ بچھڑ کے آیا ہوں اک دوست سے ابھی
اک شخص آج میرے جہاں سے نکل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.