جب کوئی شخص نگاہوں میں کھٹک جاتا ہے
جب کوئی شخص نگاہوں میں کھٹک جاتا ہے
کوئی بھی جرم کرے اس پہ ہی شک جاتا ہے
ان نگاہوں کو کبھی غور سے پڑھتا ہی نہیں
غور کرنے سے مرا دھیان بھٹک جاتا ہے
اتنی جلدی کوئی قربت بھی بڑھاتا ہے کہیں
تیرا دل ہے کے دوپٹہ ہے سرک جاتا ہے
روز اک آگ دہکتی ہے مری آنکھوں میں
روز پانی کوئی چہرے پہ چھڑک جاتا ہے
عطر ہو پھول ہو کیسر ہو حنا ہو کیا ہو
تم کو سوچوں تو مرا کمرہ مہک جاتا ہے
عشق ان سے مرا ہوگا بھی مکمل کیسے
عین پر ہی میرا اظہار اٹک جاتا ہے
بس یہی سوچ کے خاموش رہا ہوں ہرشتؔ
درد ہوتا ہے تو چہرے سے جھلک جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.