جب لگی آنچ تو شعلے سے شرارے ٹوٹے
دلچسپ معلومات
(1975ء)
جب لگی آنچ تو شعلے سے شرارے ٹوٹے
بڑھ گئی رات کی ظلمت تو ستارے ٹوٹے
عشق کا ناز وفا حسن کا احسان جفا
ہم جو ٹوٹے تو محبت کے ادارے ٹوٹے
اب کھلا راز کہ ہیں خواب ہی دنیا کے ستون
زلزلے آئے ہیں جب خواب ہمارے ٹوٹے
وہ کہیں چھوڑ نہ دے یہ نہ جفا ہو جائے
ایک جنجال سے چھوٹے جو سہارے ٹوٹے
ہم غباروں کے سہارے تو بہت اوج پہ تھے
جب حقیقت کی لگی دھوپ غبار ٹوٹے
اب تو کچھ جاں ہی سلامت ہے نہ تن ہی محفوظ
سب کو عجلت سبھی خود کار اشارے ٹوٹے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.