جب مال و زر ایمان ہوا نقصان ہوا
جب مال و زر ایمان ہوا نقصان ہوا
پھر ہر جانب اعلان ہوا نقصان ہوا
تھے جس کے ہجر میں شعر کہے وہ لوٹ آیا
پھر پورا کب دیوان ہوا نقصان ہوا
جن یادوں کو محدود کیا وہ پھیل گئیں
ان کی جانب میلان ہوا نقصان ہوا
وہ میرے شہر میں آ کر بھی نہیں مل پایا
وہ دشمن کا مہمان ہوا نقصان ہوا
پھر بستی جل کے راکھ ہوئی اور لوگ مرے
بس جاری اک فرمان ہوا نقصان ہوا
ہم سب کا ہونا اور نہ ہونا ایک سا ہے
اب یہ کیسا وجدان ہوا نقصان ہوا
اب شہر میں آصفؔ بربادی کے ڈیرے ہیں
ابن آدم بھگوان ہوا نقصان ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.