جب میں ان کے مکان سے نکلا
جب میں ان کے مکان سے نکلا
آنکھ سے خوں بھی شان سے نکلا
درد دل بڑھ گیا مرا حد سے
جانے کیا کیا زبان سے نکلا
میں نے کتنے ستم اٹھائے ہیں
رات دن امتحان سے نکلا
ہو گئے اس کے نور کے قائل
چاند جب آسمان سے نکلا
روشنائی بہت ضروری تھی
خون بھی اطمینان سے نکلا
پھر کبھی لوٹ کر نہیں آیا
آدمی جب جہان سے نکلا
خوں مرا اشک میں بدل کے دھرمؔ
شعر بن کر دوان سے نکلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.