جب مکینوں کو مکیں آرام دے سکتے نہیں
جب مکینوں کو مکیں آرام دے سکتے نہیں
چار دیواری کو گھر کا نام دے سکتے نہیں
زندگی نے بخش دی ہے وہ عدیم الفرصتی
اب تو خود کو اپنے صبح و شام دے سکتے نہیں
شامت اعمال سے ہم پر مسلط ہو گیا
ہم امیر شہر کو الزام دے سکتے نہیں
دوستو کرتے رہیں گے آپ کے حق میں دعا
اور تو خدمت کوئی انجام دے سکتے نہیں
پل رہے ہیں کتنے بچے روکھی سوکھی پر منیرؔ
ہم انہیں چلغوزہ و بادام دے سکتے نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.