جب ملی ان سے نظر مٹنے کا ساماں ہو گیا
جب ملی ان سے نظر مٹنے کا ساماں ہو گیا
گور بچن سنگھ دیال مغموم
MORE BYگور بچن سنگھ دیال مغموم
جب ملی ان سے نظر مٹنے کا ساماں ہو گیا
اے قضا خوش ہو ترا اب کام آساں ہو گیا
دل ربا معلوم ہوتی ہیں مجھے تنہائیاں
نقش ہر شے کا مجھے تصویر جاناں ہو گیا
میری خواہش تھی کہ لوٹوں لذت دنیا مگر
وسعت حرص و ہوا سے تنگ داماں ہو گیا
بڑھ رہی ہیں قیمتیں ہر چیز کی بازار میں
ایک ایسا غم ہے جو اب اور ارزاں ہو گیا
شومئ قسمت کہیں یا خصلت انساں اسے
آ کے قابض بزم ہستی پر یہ مہماں ہو گیا
شعلہ زن ہے دل یہاں تو داغ ہائے رنج سے
اور وہ کہتے ہیں خوش ہو کر چراغاں ہو گیا
دیکھ کر چاروں طرف آثار غم آہ و فغاں
کیا کروں مغمومؔ دل میرا ہراساں ہو گیا
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 249)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.