جب مرے جذبات کو چھو کر گزر جاتی ہے رات
جب مرے جذبات کو چھو کر گزر جاتی ہے رات
آگ سی گویا مری رگ رگ میں بھر جاتی ہے رات
سب یہ کہتے ہیں کہ باتوں میں گزر جاتی ہے رات
مُجھ کو تنہا پا کے جانے کیوں ٹھہر جاتی ہے رات
جب کبھی اپنی ضرورت سے نکل جاتی ہوں میں
کنبہ والوں میں مجھے بدنام کر جاتی ہے رات
سچ تو یہ ہے دن دہاڑے جن کا ہونا ہے محال
پردے پردے میں وہ سارے کام کر جاتی ہے رات
اس نگوڑی کا تو دنیا سے نرالا ہے چلن
پھیلتی ٹھنڈک سے گرمی سے ٹھٹھر جاتی ہے رات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.