جب مرے شہر کی ہر شام نے دیکھا اس کو
جب مرے شہر کی ہر شام نے دیکھا اس کو
کیوں نہ پھر میرے در و بام نے دیکھا اس کو
حرف در حرف مرے دل میں اتر آیا ہے
مجھ سے پہلے مرے الہام نے دیکھا اس کو
میری آنکھوں نے تو اک بار ہی منظر دیکھا
پھر ہر اک لمحۂ دشنام نے دیکھا اس کو
دن ڈھلے خواب دریچے میں اتر آتا ہے
جب بھی دیکھا ہے یہاں شام نے دیکھا اس کو
جانے کس خواب کی حیرت نے جگائے رکھا
پھر مری حسرت ناکام نے دیکھا اس کو
- کتاب : Sadiyo.n Jaise Pal (Pg. 140)
- Author : AMBARIN SALAHUDDIN
- مطبع : AMBARIN SALAHUDDIN (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.