Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب مری ماں کی دعاؤں کا اثر بولتا ہے

راشد انصر

جب مری ماں کی دعاؤں کا اثر بولتا ہے

راشد انصر

MORE BYراشد انصر

    جب مری ماں کی دعاؤں کا اثر بولتا ہے

    تب کہیں جا کے مرا دست ہنر بولتا ہے

    مدتوں بعد بھی ہونٹوں پہ تلاوت ہے وہی

    آج بھی مقتل کربل میں وہ سر بولتا ہے

    خوں کی ہر بوند سے تیری ہی صدا آتی ہے

    مجھ میں بہتے ہوئے دریا کا بھنور بولتا ہے

    کوئی آہٹ ہے نہ دستک نہ ہوا کا جھونکا

    پھر بھی ویران حویلی کا یہ در بولتا ہے

    ان پرندوں نے سکھا دی ہے اسے اپنی زباں

    ان پرندوں کی طرح اب یہ شجر بولتا ہے

    مجھ کو تھکنے ہی نہیں دیتا جنون منزل

    تھک کے بیٹھوں تو مرا شوق سفر بولتا ہے

    پیڑ کے ساتھ لپٹ اور ذرا کان لگا

    یوں لگے گا کہ بڑا چپ ہے مگر بولتا ہے

    میری تائید یہاں کون کرے گا انصرؔ

    شہر کا شہر ترے زیر اثر بولتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے