جب محبت کا کسی شے پہ اثر ہو جائے
جب محبت کا کسی شے پہ اثر ہو جائے
ایک ویران مکاں بولتا گھر ہو جائے
میں ہوں سورج مکھی تو میرا ہے دل بر سورج
تو جدھر جائے مرا رخ بھی ادھر ہو جائے
رنج و غم عیش و خوشی جس کے لیے ایک ہی ہوں
عمر اس شخص کی شاہوں سی بسر ہو جائے
جو بھی دکھ درد مصیبت کا پئے وش ہنس کر
کیوں نہ سقراط کی صورت وہ امر ہو جائے
لوٹ آؤ جو کبھی رام کی صورت تم تو
من کا سنسان اودھ دیپ نگر ہو جائے
کھا کے پتھر بھی جو مسکان بکھیرے ہر سو
باغ عالم کا وہ پھل دار شجر ہو جائے
ہم نے جانا ہے یہی آ کے جہاں میں درویشؔ
ہونا چاہے جو نہ ہرگز وہ بشر ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.