جب مجھے موت آ رہی ہوگی
جب مجھے موت آ رہی ہوگی
سامنے پوری زندگی ہوگی
چیخ کر کوئی تھک چکا ہوگا
تب کہیں خامشی ہوئی ہوگی
سوچتا ہوں کہ جب نہ ہو گے تم
بعد بھی اس کے زندگی ہوگی
ہجر کی شب کے بعد میرے لیے
ہجر کی ایک صبح بھی ہوگی
بات راجہ پہ آ گئی ہے اب
اس کو پیادوں کی فکر بھی ہوگی
میرے آنے سے کیا بڑھا تھا کچھ
میرے جانے سے کیا کمی ہوگی
میرے محفل سے جانے پر بھی شمسؔ
دم بدم یوں ہی شاعری ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.