Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب مجھے راہ سے ہٹایا گیا

شہزاد بیگ

جب مجھے راہ سے ہٹایا گیا

شہزاد بیگ

MORE BYشہزاد بیگ

    جب مجھے راہ سے ہٹایا گیا

    اس قدر شور کیوں مچایا گیا

    جس گلی تک تھا اس کا نقش قدم

    اس گلی تک بھی میرا سایا گیا

    اس قدر اس کو مجھ سے نفرت تھی

    شہر حسرت ہی کیوں بسایا گیا

    میں کہاں مانتا تھا دنیا کی

    تیرا کہہ کر مجھے منایا گیا

    سنسنی سی بدن میں پھیل گئی

    آئنہ کو میں جب دکھایا گیا

    مجھ کو اے شہر تیری گلیوں میں

    پا بہ زنجیر کیوں پھرایا گیا

    ہم نے کیا دکھ سہے زمانے کے

    پیاس کو اشک سے بجھایا گیا

    میں تو دنیا کو روند بیٹھا تھا

    مجھ میں کس شخص کو جگایا گیا

    میرے شعروں کا سوم رس پی کر

    مجھ کو زہراب کیوں پلایا گیا

    اس جگہ پھول ہے نہ تتلی ہے

    جس جگہ دل مرا بچھایا گیا

    محرم عشق تھے کئی شہزادؔ

    ضبط میرا ہی آزمایا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے