جب ملاقات کا امکان نہیں ہوتا تھا
جب ملاقات کا امکان نہیں ہوتا تھا
فاصلہ ٹھیک تھا نقصان نہیں ہوتا تھا
ہم اسے دیکھ کے چپ چاپ گزر جاتے تھے
ویسے یہ اتنا بھی آسان نہیں ہوتا تھا
تو خفا ہے تو پریشان اسے دیکھتے ہیں
جو کسی طور پریشان نہیں ہوتا تھا
پہلے پہلے مجھے زخموں کی سمجھ تھی ہی نہیں
پھول ہوتے تھے تو گلدان نہیں ہوتا تھا
بھوک بڑھتی تو چراغوں کو بجھانا پڑتا
گھر میں چاہے کوئی مہمان نہیں ہوتا تھا
اک توازن تھا مرے پاس بہت آئنے تھے
اور پتھر کا بھی فقدان نہیں ہوتا تھا
میں نے اس دکھ کو بھی مایوس نہیں ہونے دیا
جو مرے ضبط کے شایان نہیں ہوتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.