Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب ملاقات کا امکان نہیں ہوتا تھا

مقداد احسن

جب ملاقات کا امکان نہیں ہوتا تھا

مقداد احسن

MORE BYمقداد احسن

    جب ملاقات کا امکان نہیں ہوتا تھا

    فاصلہ ٹھیک تھا نقصان نہیں ہوتا تھا

    ہم اسے دیکھ کے چپ چاپ گزر جاتے تھے

    ویسے یہ اتنا بھی آسان نہیں ہوتا تھا

    تو خفا ہے تو پریشان اسے دیکھتے ہیں

    جو کسی طور پریشان نہیں ہوتا تھا

    پہلے پہلے مجھے زخموں کی سمجھ تھی ہی نہیں

    پھول ہوتے تھے تو گلدان نہیں ہوتا تھا

    بھوک بڑھتی تو چراغوں کو بجھانا پڑتا

    گھر میں چاہے کوئی مہمان نہیں ہوتا تھا

    اک توازن تھا مرے پاس بہت آئنے تھے

    اور پتھر کا بھی فقدان نہیں ہوتا تھا

    میں نے اس دکھ کو بھی مایوس نہیں ہونے دیا

    جو مرے ضبط کے شایان نہیں ہوتا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے