جب نہ تب لڑنے ہی کو تیار ہو
جب نہ تب لڑنے ہی کو تیار ہو
خوش رہو صاحب اگر بیزار ہو
کہتے ہیں سب یار سے کہہ حال دل
چپ رہوں کیوں گر لب اظہار ہو
سوؤ گے یاران رفتہ کب تلک
آج روز حشر ہے بیدار ہو
اتنے سن میں یہ شرارت ہے غضب
ہو تو لڑکے پر بڑے عیار ہو
کس طرح تڑپے نہ وہ تیری نگاہ
تیر سی جس کے جگر کے پار ہو
خاک دیکھے لالہ و گل کی طرف
یار کا جو طالب دیدار ہو
کاروان عمر کا ہے جلد کوچ
وقت غفلت کا نہیں بیدار ہو
گر نہیں منظور ہے مرنا مرا
اس قدر کیوں در پئے آزار ہو
حال اپنا قابل گفتن نہیں
کہئے اس سے جب کوئی غم خوار ہو
ایک عالم غرق ہو لوہو میں گر
اوج موج دیدۂ خوں بار ہو
کیا عروج عشق ہے نامیؔ کہ جب
دار پر سر ہوئے تب سردار ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.