Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب نگاہ طلب معتبر ہو گئی

عبدالمنان طرزی

جب نگاہ طلب معتبر ہو گئی

عبدالمنان طرزی

MORE BYعبدالمنان طرزی

    جب نگاہ طلب معتبر ہو گئی

    منزل شوق دشوار تر ہو گئی

    ساعت غم بھی کیا مختصر ہو گئی

    تیری یاد آئی تھی کہ سحر ہو گئی

    ہر حقیقت خود اپنی خبر ہو گئی

    بدعت رنگ صرف نظر ہو گئی

    رات محفل میں وہ بے نقاب آئے تھے

    اور ہم نے یہ سمجھا سحر ہو گئی

    اپنے پندار کی لاش ڈھوتے رہے

    زندگی اپنی اس میں بسر ہو گئی

    آئینے سے پلٹتی رہی ہر کرن

    ہر نظر اپنی ہی پردہ در ہو گئی

    کوئی الزام جلووں پہ آیا نہیں

    بے بسی آنکھ کی مشتہر ہو گئی

    وہ جو آئے تو سیلاب نور آ گیا

    روشنی خود ہی سد نظر ہو گئی

    چارہ سازی نہ کی حیف نظروں ہی نے

    ہم نے سمجھا دعا بے اثر ہو گئی

    ہائے پھر تیری باتوں میں دل آ گیا

    پھر فسوں ساز تیری نظر ہو گئی

    اپنے عجز نظر کا بھرم کھل گیا

    بے حجابی تری دیدہ ور ہو گئی

    طرزیؔ قدموں کے بدلے جبینیں ملیں

    نارسی قسمت سنگ در ہو گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے