جب پر پرواز میرا آسماں میں آ گیا
جب پر پرواز میرا آسماں میں آ گیا
اک پرندہ بھی صف سیارگاں میں آ گیا
میں پس پردہ کوئی گمنام سا کردار تھا
ذکر میرا کیسے تیری داستاں میں آ گیا
یہ ضروری تو نہیں ہجرت پرندے ہی کریں
دھوپ جس کو بھی لگی وہ سائباں میں آ گیا
آسماں پر اک دئے کی لو اچھالی تھی فقط
لوٹ کر سارا اجالا خاکداں میں آ گیا
جب مری عمر رواں انگلی پکڑ کر چل پڑی
دیکھ میں پھر سے ترے وہم و گماں میں آ گیا
میں نے چکھی تھی کسی کے نرم لہجے کی مٹھاس
کیا بتاؤں ذائقہ کیسا زباں میں آ گیا
ایک صحرا چل پڑا احسانؔ میرے ساتھ کیا
وہ بھی میرے حلقۂ آوارگاں میں آ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.