جب رات سہانی ہوتی ہے اور رقص میں تارے ہوتے ہیں
جب رات سہانی ہوتی ہے اور رقص میں تارے ہوتے ہیں
اس وقت محبت کے لمحے کچھ اور بھی پیارے ہوتے ہیں
کچھ خود سے لپٹ کر روتے ہیں کچھ روتے ہیں اوروں کے غم میں
وہ درد کے مارے ہوتے ہیں یہ ظرف کے مارے ہوتے ہیں
اک ایسی منزل آتی ہے احساس کے نازک لمحوں میں
جب دیکھنے والا کوئی نہ ہو بے تاب نظارے ہوتے ہیں
جب دشت نوردی کے باعث کچھ ذوق سفر بڑھ جاتا ہے
دزدیدہ نگاہیں اٹھتی ہیں نادیدہ اشارے ہوتے ہیں
سچ کہنا زباں سے مشکل ہے سچ لکھنا قلم سے نا ممکن
اظہار صداقت کھیل نہیں لفظوں میں شرارے ہوتے ہیں
گرداب میں آ جاتا ہے ضیاؔ جب کوئی سفینہ قسمت سے
موجوں میں تلاطم ہوتا ہے اور دور کنارے ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.