جب رکھا اس نے کل روبرو آئنہ
جب رکھا اس نے کل روبرو آئنہ
رقص کرنے لگا چار سو آئنہ
دل ربائی کے ہیں نت نئے زاویے
کھل کے کرنے لگا گفتگو آئنہ
چودھویں رات کا چاند جیسے چڑھا
برسر آب تھا جو بہ جو آئنہ
وصل کی شب وہ شرما کے تکتے رہے
اپنا چہرہ کبھو اور کبھو آئنہ
جس قدر چاہو کر کے جتن دیکھ لو
ٹوٹ کر بھی نہ بدلے گا خو آئنہ
دور بچپن لڑکپن جوانی گیا
اب بڑھاپے کی ہے آبرو آئنہ
آئنہ اس نے خسروؔ دکھایا مجھے
جب کبھی بھی ہوا دو بدو آئنہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.