جب رسم زمانے کی نبھائی گئی ہوگی
تب جا کے کہیں ڈولی اٹھائی گئی ہوگی
جان اپنی بلا وجہ گنواتا نہیں کوئی
سسرال میں بد بخت ستائی گئی ہوگی
افسردہ سا منظر ہے ترے شہر میں ہر سمت
میت کسی شاعر کی اٹھائی گئی ہوگی
کیوں اہل خرد شہر کے ناراض بہت ہیں
محفل میں مری بات چلائی گئی ہوگی
جن کھیتوں میں سر کاٹ کے بویا گیا ہوگا
سبزی انہیں کھیتوں میں اگائی گئی ہوگی
اس طرح کوئی جھک کے کہاں ملتا ہے کوثرؔ
بچپن سے ہی تہذیب سکھائی گئی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.