Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب رہا ہو جاؤں گا میں رنج و غم کے دام سے

مہاراج سرکشن پرشاد شاد

جب رہا ہو جاؤں گا میں رنج و غم کے دام سے

مہاراج سرکشن پرشاد شاد

MORE BYمہاراج سرکشن پرشاد شاد

    جب رہا ہو جاؤں گا میں رنج و غم کے دام سے

    تب کہوں گا اب گزرتی ہے بڑے آرام سے

    پھرتے پھرتے تھک گئے ہم ساتھ کب تک اس کا دیں

    اب تو جی گھبرا چلا ہے گردش ایام سے

    فکر دنیا اک طرف ہے فکر عقبیٰ اک طرف

    کس طرح گزرے گی یا رب اپنی اب آرام سے

    ہے علامت یہ بھی اک میری شکست توبہ کی

    مے پلاتا ہے جو ساقی مجھ کو ٹوٹے جام سے

    عمر اپنی صرف کر دی زلف و رخ کے دھیان میں

    کام ہی کیا اس جہاں کے ہم کو صبح و شام سے

    خواب ہو گر سلسلہ جاری رکھیں تحریر کا

    کچھ تشفی ہوتی ہے اس نامہ و پیغام سے

    رات دن رنج و مصائب کا ہے اب تو سامنا

    اک زمانہ تھا گزرتی تھی بہت آرام سے

    ایک دن وہ تھا کہ چین آتا نہ تھا میرے بغیر

    آج وہ برہم ہوئے جاتے ہیں میرے نام سے

    سختیوں سے رات دن ہم کو نہیں ملتی نجات

    لوگ کہتے ہیں گزرتی ہے بڑے آرام سے

    تم اسی کو صدق دل سے رات دن جپتے رہو

    مشکلیں ہوتی ہیں آساں بس اسی کے نام سے

    غم نہ کھانا رنج کے ہے بعد راحت بھی ضرور

    صبر کرنا شادؔ گزرے گی بہت آرام سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے