جب سامنے کی بات ہی الجھی ہوئی ملے (ردیف .. ا)
جب سامنے کی بات ہی الجھی ہوئی ملے
پھر دور دیکھتی ہوئی آنکھوں سے بھی ہو کیا
ہاتھوں سے چھو کے پہلے اجالا کریں تلاش
جب روشنی نہ ہو تو نگاہوں سے بھی ہو کیا
حیرت زدہ سے رہتے ہیں اپنے مدار پر
اس کے علاوہ چاند ستاروں سے بھی ہو کیا
پاگل نہ ہو تو اور یہ پانی بھی کیا کرے
وحشی نہ ہوں تو اور ہواؤں سے بھی ہو کیا
جب دیکھنے لگے کوئی چیزوں کے اس طرف
آنکھیں بھی تیری کیا کریں باتوں سے بھی ہو کیا
یوں تو مجھے بھی شکوہ ہے ان سے مگر ملالؔ
حالات اس طرح کے ہیں لوگوں سے بھی ہو کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.