جب سبق دے انہیں آئینہ خود آرائی کا
جب سبق دے انہیں آئینہ خود آرائی کا
حال کیوں پوچھیں بھلا وہ کسی سودائی کا
محو ہے عکس دو عالم مری آنکھوں میں مگر
تو نظر آتا ہے مرکز مری بینائی کا
دونوں عالم رہے آغوش کشا جس کے لیے
میں نے دیکھا ہے وہ عالم تری انگڑائی کا
آئینہ دیکھ کر انصاف سے کہہ دے ظالم
کیا مرا عشق ہے موجب مری رسوائی کا
سحرؔ مسجود دو عالم کیا اس کو جس نے
نقش ہی نقش وہ میری ہی جبیں سائی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.