Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب سے آنکھوں میں کوئی خواب حسیں رکھا ہے

سمیع احمد ثمر

جب سے آنکھوں میں کوئی خواب حسیں رکھا ہے

سمیع احمد ثمر

MORE BYسمیع احمد ثمر

    جب سے آنکھوں میں کوئی خواب حسیں رکھا ہے

    اس کی تعبیر کا تحفہ بھی کہیں رکھا ہے

    جس کی فطرت ہے سدا لوگوں کو دھوکا دینا

    کیوں اسے آپ نے پھر اپنا امیں رکھا ہے

    سب کو دیتا ہوں محبت کا حسیں گلدستہ

    جذبہ نفرت کا کبھی دل میں نہیں رکھا ہے

    گرچہ حیوانیت آنے لگی اس میں پھر سے

    میں نے انسان کی عظمت پہ یقیں رکھا ہے

    جستجو کرتا ہوں اس کی میں بڑی مدت سے

    وہ خزانہ جو کہیں زیر زمیں رکھا ہے

    شہر جاں میں ہے اجالا اسی خاطر اے ثمرؔ

    دل کے خانے میں انہیں میں نے مکیں رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے