Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب سے آنکھوں میں ترے رنگ بھرے ہیں درویش

سلیم صدیقی

جب سے آنکھوں میں ترے رنگ بھرے ہیں درویش

سلیم صدیقی

MORE BYسلیم صدیقی

    جب سے آنکھوں میں ترے رنگ بھرے ہیں درویش

    ہم کو سوکھے ہوئے جنگل بھی ہرے ہیں درویش

    آپ کو چشم تصور بھی نہیں چھو سکتی

    آپ ذہنوں کے دریچوں سے پرے ہیں درویش

    تیری رخصت کا تغافل تو بہت بعد کی بات

    تیری آمد سے ہی ہم بے خبرے ہیں درویش

    ضبط پر لوگ قصیدے پہ قصیدہ گو ہیں

    اور آنسو ہیں کہ پلکوں پہ دھرے ہیں درویش

    اس لیے اور بھی مغرور زمانہ ہم ہیں

    جتنے کشکول میں سکے ہیں کھرے ہیں درویش

    اک تیری راہ رفاقت سے ذرا پاؤں ہٹے

    خوش نصیبان سفر در بدرے ہیں درویش

    دیکھ ہاتھوں میں لرزتی ہوئی تلواریں دیکھ

    یہ سپاہی تری آہٹ سے ڈرے ہیں درویش

    اک ذرا خیر ہی پوچھی تھی سفر کی میں نے

    آپ تو لگتا ہے بیٹھے ہی بھرے ہیں درویش

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے