Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب سے الفاظ کے جنگل میں گھرا ہے کوئی

عابد عالمی

جب سے الفاظ کے جنگل میں گھرا ہے کوئی

عابد عالمی

MORE BYعابد عالمی

    جب سے الفاظ کے جنگل میں گھرا ہے کوئی

    پوچھتا پھرتا ہے میری بھی صدا ہے کوئی

    راہ کی دھول میں ڈوبا ہوا آ پہنچے گا

    اپنے ماضی کا پتہ لینے گیا ہے کوئی

    رات کے سائے میں اک اجڑے ہوئے آنگن میں

    بے صدا ٹھونٹھ کے مانند کھڑا ہے کوئی

    جب بھی گھبرا کے تجھے دیتا ہوں اک آدھ صدا

    لوگ کہتے ہیں کہ اس گھر میں بلا ہے کوئی

    میں وہ چٹھی ہوں مٹا جاتا ہے جس کا ہر حرف

    پڑھ کے اک بار مجھے بھول گیا ہے کوئی

    آسماں رات درختوں کے قریب آیا تھا

    پوچھتا پھرتا تھا کیا ان میں چھپا ہے کوئی

    تم یوں ہی وقت گنوانے پہ تلے ہو عابدؔ

    کبھی پانی پہ بھلا نقش بنا ہے کوئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے