جب سے اپنے گھر کے بام و در سے نکلے ہیں
جب سے اپنے گھر کے بام و در سے نکلے ہیں
کیسے کیسے منظر پس منظر سے نکلے ہیں
نرم زمیں اور پانی کے محتاج نہیں ہیں ہم
ہم تو وہ کونپل ہیں جو پتھر سے نکلے ہیں
کوئی تو اپنے جیسا اپنے اندر ہے موجود
اپنی ذات کے باہر کس کے ڈر سے نکلے ہیں
شور کی چادر کے پیچھے ہے خاموشی کا رقص
سناٹے آوازوں کے پیکر سے نکلے ہیں
کس سے جنگ لڑیں گے کس کو فتح کریں گے ہم
دشمن کے ہتھیار خود اپنے گھر سے نکلے ہیں
نا مانوس فضاؤں کو اشفاقؔ نہ دو الزام
خوف کے جو بھی رستے ہیں اندر سے نکلے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.