جب سے اسیر زلف گرہ گیر ہو گیا
جب سے اسیر زلف گرہ گیر ہو گیا
میں بے نیاز حلقۂ زنجیر ہو گیا
جاتا کہاں بھلا تری محفل کو چھوڑ کر
میں اپنے آپ پاؤں کی زنجیر ہو گیا
نور جہاں کوئی نہ کوئی یوں تو سب کی تھی
دولت سے ایک شخص جہانگیر ہو گیا
مجھ میں رچی ہوئی تری خوشبو تھی اس لئے
بڑھ کر عدو بھی مجھ سے بغل گیر ہو گیا
پھر باندھ لی کسی سے امید وفا قتیلؔ
پھر اک محل ہواؤں میں تعمیر ہو گیا
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 105)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.