جب سے بنا لیا تجھے پروردگار یار
جب سے بنا لیا تجھے پروردگار یار
آتی ہے ہر طرف سے صدا یار یار یار
یہ ہجر یہ فراق ہیں قصے کہانیاں
جانے کہاں گئے ہیں سبھی دور پار یار
تو ہم کو چھوڑ چھاڑ کے عرشوں پہ جا بسا
ہم اب بھی کر رہے ہیں ترا انتظار یار
وہ حسن بے مثال نظر آ گیا مجھے
دیکھا بصارتوں سے پرے بار بار یار
وہ دھڑکنوں کی اوٹ میں کرتا ہے گفتگو
مجھ میں بسا ہوا ہے مرے آر پار یار
دامن کو تار کر کے کوئی قیس ہو گیا
میری طرف بھی دیکھ بدن تار تار یار
جو اہلیان عشق تھے جانے کدھر گئے
اب تو بچے ہیں جھوٹ کے قول و قرار یار
اے یار دیکھ صورتیں ویران ہو گئیں
مرنے پہ آ گئے ہیں ترے سوگوار یار
یاران دردمند نے خوشیوں کی دی صدا
دیکھا گیا نہ ان سے کوئی اشک بار یار
اعجازؔ وہ جدا تو ہوا تھا گیا نہیں
میں روز مر رہا ہوں مگر قسط وار یار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.