جب سے فرقت پہ تمنا کی کشش واری ہے
جب سے فرقت پہ تمنا کی کشش واری ہے
تشنگی دوست ہے رنجش سے مری یاری ہے
سانس کھینچوں تو اذیت کا گماں ہوتا ہے
جسم میں خون کا دوران بہت کاری ہے
جن زمانوں میں مجھے چھوڑ دیا تھا تم نے
مجھ پہ اس دور کے لمحوں کی تھکن طاری ہے
جشن برپا ہے زمانے میں مری ہمت کا
آسمانوں میں مرے کرب کی سرداری ہے
خودکشی کوئی برا فعل نہیں ہے لیکن
میری امی کو مری جان بہت پیاری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.