Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب سے ہم رکھنے لگے ہیں کام اپنے کام سے

باصر سلطان کاظمی

جب سے ہم رکھنے لگے ہیں کام اپنے کام سے

باصر سلطان کاظمی

جب سے ہم رکھنے لگے ہیں کام اپنے کام سے

وہ ادھر آرام سے ہیں ہم ادھر آرام سے

یہ بھی کٹ جائے گی جو تھوڑی بہت باقی ہے عمر

ہم یہی کرتے رہیں گے کام اپنے عام سے

اس در انصاف کے درباں بھی ہیں منصف بہت

ہم جوں ہی فریاد سے باز آئے وہ دشنام سے

عاشقی میں لطف تو سارا تجسس کی ہے دین

کر دیا آغاز میں کیوں آشنا انجام سے

خاک سے بنتی ہے جیسے خشت ہم کچھ اس طرح

دیکھ کیا سونا بناتے ہیں خیال خام سے

اس طرح مل جائے شاید باریابی کا شرف

مشورہ ہے اب کے عرضی بھیج فرضی نام سے

یا تو وہ تصویر ہے پیش نظر یا کچھ نہیں

ہاتھ دھو دیدوں سے باصرؔ یہ گئے اب کام سے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے