جب سے ہوئے جذبات کی فرہنگ سے واقف
جب سے ہوئے جذبات کی فرہنگ سے واقف
ہم لوگ ہیں ہر چہرے کے ہر رنگ سے واقف
کیا ان سے لڑائی میں مزہ آئے گا ہم کو
میدان میں آئے ہیں نہیں جنگ سے واقف
پھر بحث نہ کی ہم نے کبھی بھول کے ان سے
جب ہو گئے ذہنوں پہ لگے زنگ سے واقف
ہونٹوں پہ ہنسی دیکھ کے جو کھا گئے دھوکا
وہ لوگ نہیں درد کے اس رنگ سے واقف
سینے سے پہاڑوں کے نکل سکتی ہیں نہریں
ہو جائے گر انسان رگ سنگ سے واقف
رہتی ہے شکیلؔ اس کے ہی قابو میں یہ دنیا
ہوتا ہے جو دنیا کے ہر اک ڈھنگ سے واقف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.