Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب سے ہوں حلقہ بگوش در مے خانۂ عشق

ولی کاکوروی

جب سے ہوں حلقہ بگوش در مے خانۂ عشق

ولی کاکوروی

MORE BYولی کاکوروی

    جب سے ہوں حلقہ بگوش در مے خانۂ عشق

    شیشہ پہلو میں ہے اور ہاتھ میں پیمانۂ عشق

    سرمدی گنج سے معمور ہے ویرانۂ عشق

    نور عرفاں سے ہے لبریز سیہ خانۂ عشق

    اب نہ وہ مے ہے نہ وہ گردش پیمانۂ عشق

    کیسی خاموش ہوئی مجلس ویرانۂ عشق

    دیدۂ حسن بنا لے اسے سرمہ اپنا

    رشک اکسیر ہے خاکستر پروانۂ عشق

    کیا خبر اس کی حقیقت سے تجھے اے زاہد

    سو تجلی کا محل ہے در کاشانۂ عشق

    بزم عالم میں بہلتا نہیں اب دل اپنا

    لے چل اے جوش جنوں جانب ویرانۂ عشق

    تیری ہی ذات سے قائم ہے وجود انساں

    شعلۂ حسن سے ہے ہستیٔ پروانۂ عشق

    مل گئی اس کو تری یاد میں ایسی لذت

    حور و فردوس سے بیزار ہے دیوانۂ عشق

    جل مرے سوز محبت سے سحر تک دونوں

    شمع و پروانہ سے پوچھے کوئی افسانۂ عشق

    دونوں عالم سے سروکار نہیں اب مجھ کو

    بسکہ ہے پیش نظر جلوۂ مستانۂ عشق

    ہر گھڑی روح کو ہوتی ہے نئی اک فرحت

    غیرت گلشن فردوس ہے ویرانۂ عشق

    تم سے ہے ربط خدا داد ازل سے مجھ کو

    شعلۂ حسن جو تم ہو تو میں پروانۂ عشق

    مجھ کو عشرت کدہ دہر سے کیا کام ولیؔ

    ان دنوں میں ہوں اور اک گوشۂ غم خانۂ عشق

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے