جب سے اک شوخ نظر پھیل گئی چہرے پر
جب سے اک شوخ نظر پھیل گئی چہرے پر
آتش برق و شرر پھیل گئی چہرے پر
بات چپکے سے محبت نے میرے کان میں کی
اور خوشیوں کی خبر پھیل گئی چہرے پر
راہ میں اس کی جلائے تھے امیدوں نے چراغ
روشنی کی تھی کدھر پھیل گئی چہرے پر
کس نے شیشے کی طرح توڑ دیا تھا اس کو
چوٹ دل میں تھی مگر پھیل گئی چہرے پر
سالہا سال کی راتوں کے پرے آئی تھی
عمر بھر کو وہ سحر پھیل گئی چہرے پر
سرد جذبوں پہ ترس کھا کے یہ احساس کی دھوپ
دل پہ کرنے کو اثر پھیل گئی چہرے پر
غم کے کچھ سنگ راں جب سے مرے دل پہ گرے
اک ندی تھی جو ادھر پھیل گئی چہرے پر
خواب منزل کے سجائے تھے میری آنکھوں نے
اور حناؔ گرد سفر پھیل گئی چہرے پر
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.