جب سے اس دیوار میں روزن ہوئے
جب سے اس دیوار میں روزن ہوئے
جھانکنے والوں کے گھر روشن ہوئے
آہٹیں بڑھتی گئیں دہلیز پر
زرد دروازوں کے پیراہن ہوئے
اس کی باتوں سے دلوں کے زیر و بم
ایک لمحے کے لیے دھڑکن ہوئے
میرے خواب اور اس کے ہاتھوں کی سطور
ایک ہی تو آگ کا ایندھن ہوئے
تم سے مل کر سارے لمحوں کے عذاب
جیسے پہلی رات کی دلھن ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.