جب سے خزاں کی زد میں ہے میرا چمن تمام
جب سے خزاں کی زد میں ہے میرا چمن تمام
اوجھل چمن سے ہو گئے گل پیرہن تمام
یاد آ گیا کسی کا بچھڑنا تو یوں لگا
ہو زخم زخم جیسے مرا تن بدن تمام
یہ کون تھا جو آیا ہنسا اور چلا گیا
تا دیر کھوئی کھوئی رہی انجمن تمام
کیا حرف و لفظ لوح و قلم کا بھرم رہے
ہیں قید اپنے خول میں ارباب فن تمام
داغ فراق تلخیٔ ایام کرب ذات
تیرے لئے قبول ہیں رنج و محن تمام
ہونے دیا نہ کم تری یادوں کا حوصلہ
چادر سمجھ کر اوڑھ رہی ہوں تھکن تمام
تیری ہی ذات ہے مرا موضوع شاعری
تجھ پر نثار دولت شعر و سخن تمام
آیا وفاؔ مرا گل رعنا چمن میں جب
قربان اس پہ ہو گئے سرو و سمن تمام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.