جب سے کوئی مرا ہم سفر ہو گیا
جب سے کوئی مرا ہم سفر ہو گیا
زندگی کا سفر معتبر ہو گیا
معتبر ہو کے نا معتبر ہو گیا
کس کی چاہت میں میں دربدر ہو گیا
تم نے آنے کی زحمت گوارا جو کی
مثل فردوس کے میرا گھر ہو گیا
مشکلیں جس قدر راستوں کی بڑھیں
اور آساں ہمارا سفر ہو گیا
جس پہ بھی ہو گیا اس نظر کا کرم
اپنی ہی ذات سے بے خبر ہو گیا
مجھ کو دیکھا ہے اس نے کس انداز سے
دل میں پیوست تیر نظر ہو گیا
قافلے کا ہر اک فرد ہے منتشر
غم نہ جانے کہاں راہبر ہو گیا
جب سے رضواںؔ ہوا صاحب سیم و زر
اس کا جو عیب تھا وہ ہنر ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.