جب سے ملی ہے آنے کی ان کی خبر مجھے
جب سے ملی ہے آنے کی ان کی خبر مجھے
لگنے لگے ہیں اچھے یہ دیوار و در مجھے
نفرت کی زد پہ آئے ہیں حالات اس طرح
اپنا نہیں ہے لگتا خود اپنا ہی گھر مجھے
یہ بھی ستم ظریفیٔ تقدیر دیکھیے
پہچانتی نہیں ہے کوئی رہ گزر مجھے
اب بھول کر بھی مجھ کو وہ کرتا نہیں ہے یاد
چاہا تھا جس نے دیکھو کبھی ٹوٹ کر مجھے
دہشت سما گئی ہے فضاؤں میں اس طرح
لگنے لگا ہے اپنے ہی سائے سے ڈر مجھے
سائے کی تھی تلاش کہاں آ گیا ہوں میں
ملتے ہیں آج راہ میں سوکھے شجر مجھے
شاید کہ میرے شعروں میں کچھ بات ہے کششؔ
پہچاننے لگے ہیں اب اہل نظر مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.